اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے اتوار کے روز کہا ہے کہ عمران خان کو قومی اسمبلی کے ان تمام نو حلقوں کے ضمنی انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا جو قومی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے پی ٹی آئی کے متعلقہ ایم این ایز کے استعفے منظور کرنے کے بعد خالی ہوئی تھیں۔
ملک بھر میں پی ٹی آئی کے فالو اپ عوامی جلسوں کو “سیاسی سٹنٹ” قرار دیتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان اپنی چوری سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پی ٹی آئی یوم آزادی کے موقع پر پارٹی کے حامیوں کے ساتھ حکمت عملی طے کرنے کے لیے اسلام آباد میں بڑا پاور شو منعقد کرنے جا رہی ہے۔
ایک بیان میں وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی پریڈ گراؤنڈ میں عوامی جلسہ کر سکتی ہے، یہ سیاسی سٹنٹ ہو گا۔
وزیر داخلہ نے خبردار کیا کہ “جو بھی کالعدم فنڈنگ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں ایف آئی اے کے ساتھ تعاون نہیں کرے گا اسے گرفتار کر لیا جائے گا”۔
درست ٹائم فریم بتائے بغیر، ثناء اللہ نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ (ن) کے سپریمو نواز شریف اگلے عام انتخابات سے قبل وطن واپس پہنچ جائیں گے۔
فواد نے ثناء اللہ کو محتاط رہنے کا مشورہ دے دیا۔
ثناء اللہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے وزیر داخلہ کو پارٹی قیادت سے متعلق ریمارکس دیتے ہوئے محتاط رہنے کا مشورہ دیا۔
پی ٹی آئی رہنما نے وزیر داخلہ سے کہا کہ ’’آپ کی قیمت تھانہ کوہسار کے ایس ایچ او سے زیادہ نہیں ہے کیونکہ ملک کے کسی صوبے میں حکمران مسلم لیگ (ن) کی حکومت نہیں ہے۔
فواد چوہدری نے وزیر داخلہ کو ان کے بیانات کے نتائج سے بھی خبردار کیا۔
پی ٹی آئی رہنما نے وزیر داخلہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ثناء اللہ فیصل آباد اس لیے نہیں گئے کیونکہ پنجاب میں ن لیگ کی حکومت ختم ہو چکی ہے۔
