جمعہ کو لاہور کی خصوصی عدالت نے 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز اور ایک اور ملزم کو اشتہاری قرار دے دیا۔
لاہور کی خصوصی عدالت (سنٹرل I) نے طلبی کے باوجود دونوں ملزمان کے پیش نہ ہونے پر سلیمان اور طاہر نقوی کو اشتہاری قرار دے دیا۔
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے نومبر 2020 میں شہباز اور ان کے بیٹوں حمزہ اور سلیمان کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 419، 420، 468، 471، 34 اور 109 اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعہ 3/4 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
28 مئی کو سلیمان اور نقوی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔ اسی سماعت پر عدالت نے ایک اور ملزم ملک مقصود عرف مقصود ‘چپراسی’ کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، جن کا گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات میں انتقال ہوا تھا۔11 جون کو ایف آئی اے نے سلیمان، نقوی اور مقصود کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے بارے میں رپورٹ پیش کی تھی۔ ایف آئی اے نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ وارنٹ پر عملدرآمد نہیں ہوسکا کیونکہ سلیمان اپنے پتے پر موجود نہیں تھے اور بیرون ملک چلے گئے تھے۔
آج کی سماعت میں، عدالت نے سلیمان اور نقوی کی جائیداد کے ساتھ ساتھ مقصود کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے بارے میں تفصیلات طلب کیں۔
علاوہ ازیں عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی۔
بعد ازاں سماعت 30 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔
